تازہ تحریریں
Archive for 2014

دی لاسٹ آف اس
تعارف
دی لاسٹ آف اَس (انگریزی میں: The Last of Us؛ ترجمہ «ہم میں س آخری») ایک ایکشن، ایڈونچر، تلاش اور بقا کے میکینکس پر مشتمل ایک پلیٹ فارم ویڈیو گیم ہے۔ دی لاسٹ آف اَس سونی کمپیوٹر اینٹرٹینمنٹ کی طرف سے جاری ہوا ہے اور گیم کی ایک کمپنی ناٹی ڈاگز نے اسے تیار کیا ہے۔ دی لاسٹ آف اَس دنیا بھر میں 14 جون 2013ء کو صرف پلے اسٹیشن 3 کے لئے ریلیز ہوا۔
کنٹرول
دی لاسٹ آف اَس گیم میں کھلاڑی دو کرداروں جول اور ایلی کا کنٹرول سنبھالتا ہے۔ جول 2033 میں تباہ شدہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کا لمبا سفر کرتا ہے تاکہ وہ ایلی نامی نوجوان لڑکی کو ایک مزاحمتی گروپ فائر فلائی تک پہنچا سکے۔ اس امید کے ساتھ کہ یہ لڑکی دنیا تباہ کرنے والے ایک انفیکشن کے علاج کی کلید ہو سکتی ہے۔ اس گیم میں کھلاڑی کا مقابلہ زومبی کی طرح مخلوق سے ہوتا ہے جو کہ سرچُماقیہا Cordyceps نامی ایک فنگس کے زیر اثر زندہ لاش بن چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس گیم میں کھلاڑی کا مقابلہ کچھ خانہ بدوش ڈاکوؤں اور آدم خوروں سے بھی ہوتا ہے۔ گیم میں کھلاڑی آتشیں ہتھیار کے ساتھ ساتھ اپنی خفیہ صلاحیتوں کا بھی استعمال کرتا ہے جیسے کہ دور سے دشمن کی آہٹ سن کر دشمن کے مقام اور سمت کا اندازہ لگانا وغیرہ۔ اس کے علاوہ اس میں کھلاڑی اپنے ہتھیاروں اور طبی امداد کے سامان کو کچرے کے ڈھیر میں ملی چیزوں سے خود بناسکتا ہے۔
گیم کا انداز

دی لاسٹ آف اَس سہ ابعادی (تھری ڈی) طرز اور تیسرے شخص کی نظر سے کھیلا جانے والا (تھرڈ پرسن شوٹر) گیم ہے۔ جس میں کھلاڑی مرکزی کردار جول کا کنٹرول سنبھالتا ہے۔ جبکہ ایلی کا کنٹرول خودکار طریقے سے گیم مصنوعی ذہانت سے سرانجام دے گا۔ البتہ گیم کے حصوں میں کھلاڑی ایلی
کا کنٹرول بھی سنبالے گا۔ اس گیم کے فیچرز میں بندوقوں کی لڑائی اور دست
بدست لڑائی شامل ہے، اس کے علاوہ دشمن سے بچنے کے لیے قریبی چیزوں کی آڑ
میں چھپ جانے یا خاموشی اور عیاری سے چپ چاپ گزر جانے کا نظام بھی ہے۔ اس
گیم میں کھلاڑی کے مدمقابل وائرس سے متاثرہ زومبی نما زندہ لاشوں کے ساتھ
ساتھ زندہ بچ جانے والے انسان بھی ہوتے ہیں جو جول اور ایلی کے دشمن ہیں۔
گیم کے ڈویلپرز کے مطابق اس گیم میں مخفی تحریک (ڈائنامک اسٹیلتھ) نامی ایک
خصوصیت بھی ہے جس کی مدد سے کھلاڑی مختلف حکمت عملی اور تکنیکس استعمال
کرسکتا ہے جو ہر ایک نئی صورت حال یا دشمن کے ردعمل پر الگ الگ صورت میں
اظہار کریں گی۔
ہتھیار
اپنے سفر کے دوران، جول اور ایلی اپنے دشمنوں سے مقابلہ
کرنے کے لیے کئی ایک ہتھیار استعمال کرسکتے ہیں۔ ایک بولٹ ایکشن رائفل، شاٹ
گن ، تیر کمان، شعلَہ اَفگَن ہَتھيار، حملہ آور رائفل، پستول ، روالور، ال
ڈیابلو نامی دوربین لگی روالور کی طرح ہینڈ گن، شارٹی نامی ایک چھوٹی شاٹ
گن۔ اس کے علاوہ اردگرد کچرے اور کباڑ سے بہت سے مختلف دست بدست لڑائی کے
ہتھیار بھی بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں مثلاً دھاتی پائپس، تختہ ، بیس بال
بیٹ ، چھری اور کلہاڑا۔ سڑک پر پڑی خالی بوتلوں اور اینٹوں جیسی اشیاء کو
اٹھایا اور پھینکا جا سکتا ہے، جس کی مدد سے دشمن کا دھیان بھٹکاسکتے یا
اسے چکراسکتے ہیں۔
کرافٹنگ سسٹم

ہتھیار اپ گریڈ

کھیل بھی کبھی ایسے مواقع بھی ہیں جس میں دشمن سے لڑائی کے بجائے کھلاڑی
ارد گرد ماحول کی سیر اور دیگر امور میں مشغول ہوتا ہے. مثلاً دیگر
کرداروں سے گفتگو، یا ہنسی مزاق کرنا۔ گیمکے بعض مقام جول اور ایلی ایک دوسرے کی مدد کرکے مسائل کو حل کرتے ہیں، مثلاً ایلی
تیرنا نہیں جانتی تو پانی عبرکرنے کے لیے لکڑی کے تختے حاصل کرنا یا کسی
اونچے مقام پر چڑھنے یا اترنے کے لیے ہاتھ دینا، یا پھر سیڑھی اور ڈھکے
کوڑھے دان کا استعمال کرنا۔
پس منظر

دی لاسٹ آف اَس کی کہانی ریاست ہائے متحدہ امریکہ پر محیط ہے جہاں سرچُماقیہا
Cordyceps نامی ایک فنگس (جو ایک قسم کی کھمبی میں پایا جاتا
ہے) جینیاتی طور پر بگڑ کر ایک وائرس بن جاتا ہے، اور ایک وبا کی طرح
امریکہ میں پھیل جاتا ہے، جس کے شکار انسان ایک عجیب الخلقت عفریت میں
تبدیل ہونے لگتے ہیں. اور بیس سال کے عرصے میں پوری دنیا اس کا شکار ہوجاتی
ہے، ان آبادی کی اکثریت ایسے زندہ لاش بنے انسانوں کے خلاف مسلح کمربستہ
ہیں جو وائرس کا شکار ہے اور جن کے کاٹنے سے عام شخص بھی ان ہی جیسا بن
جاتا ہے۔ گیم کے مرکزی کردار ملک کے مختلف شہروں اور قصبوں کا سفر کرتے
ہیں، اس دوران ان کا مقابلہ کبھی متاثرہ عفریتوں اور کبھی مسلح افواج سے،
کبھی خانہ بدوش ڈاکوؤں سے اور کبھی شکاری گروہوں سے اور کبھی آدم خور
گروہوں سے ہوتا ہے۔ اور کہیں انہیں ایسے اتحادی مل جاتے ہیں جو اپنی مدد آپ
کے تحت ان عفریتوں اور خانہ بدوش ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے میں ان کا ساتھ
دیتے ہیں۔ گیم میں دیے گئے مقامات میں ٹیکساس، بوسٹن، لنکن، میسا چوسٹس،
پٹسبرگ، سالٹ لیک سٹی اور یوٹاہ سمیت ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے کئی شہروں
کو دکھایا گیا ہے۔
کردار

گیم
کے دو مرکزی کردار ہیں: جول (ٹرائے بیکر)، جو خطرناک وائرس سے تباہ حال
تہذیب میں سفاکانہ طور پر اپنی بقا کے لیے سرگرداں ہے۔ ایلی(ایشلے جانسن)،
ایک چودہ سالہ یتیم لڑکی، جو تباہ حال دنیا میں پلی بڑی ہے۔ دیگر کرداروں
میں جول کی بیٹی سارہ (ہانا ہیز)، جول کی غیر قانونی اسمگلنگ کے کام میں اس
کی شریک ساتھی ٹیس (اینی ورشنگ)، فائر فلائیز گروپ کی سرگردہ قائد اور
ایلی کی ماں کی ایک دوست مارلین (مارلی ڈینڈرج)، اسلحہ کا سوداگر رابرٹ
(رابن ایٹکن ڈونز)، ایک ماہر میکینک بِل (ڈبلیو ارل براؤن)، اس تباہی سے
زندہ بچ جانے والے دو باپ بیٹے ہنری اور سیم (برینڈن سکاٹ اور ندجی جیٹر)،
جول کا بھائی، ٹومی (جیفری پیئرس) اور اس کی بیوی ماریا (ایشلے سکاٹ)، اور
زندہ بچ جانے والوں میں ایک شر پسند آدم خور گروپ کا سردار ڈیوڈ (نولان
نارتھ) اور اس کا ساتھی جیمز (روبن لینگڈن) شامل ہیں۔
کہانی
باب1 : ہوم ٹاؤن

رات گئے فون کی گھنٹی بجنے پر سارا کی آنکھ کھلتی ہے، دوسری جانب جول کے بھائی ٹونی کا فون ہوتا ہے جو گھبرایا ہوا ہوتا ہے اور سارا سے کہتا ہے کہ فورا جول سے سے بات کرو۔
سارا بستر سے اٹھ کر اپنے کمرے سے نکل کر جول کے کمرے میں جاتی ہے جہاں جول موجود نہیں ہوتا، ٹیلی ویژن پر شہر کی بگڑتی ہوئی حالت پر خبریں آرہی ہوتی ہے، اچانک دھماکہ کی آواز آتی ہے اور کھڑکی سے اسے شہر کی دور عمارتوں میں دھواں اٹھتا نظر آتا ہے۔ وہ گھبرا جاتی ہے اور سیڑھیوں سے نیچے کی جانب جاتی ہے، ارد گرد پولیس کی گاڑیوں کے سائرن بجاتے ہوئے گذرنے کی آوازیں آتی ہیں، نیچے سارا جول کے دفتری کمرے پہنچتی ہے وہاں کوئی نہیں ہوتا، اتنی دیر میں جول کھبرایا ہوا دوڑتا ہوا وہاں پچھلے دروازے سے آتا ہے اور پنی دراز سے کچھ نکالنے کی کوشش کرتا ہے، اتنے میں شیشے کے دروازے پر کوئی شخص آکر ٹکراتا ہے، وہ خون میں لت پت ہوتا ہے شہرا عجیب بگڑا ہوا سا، سارا گھبرا جاتی ہے جول اسے وہاں سے ہٹ جانے کو کہتا ہے، اچانک وہ آدمی دروازے کا شیشہ توڑتا ہوا اندر داخل ہوتا ہے اور جول کی جانب غراتا ہوا بڑھتا ہے، جول دراز سے نکالی ہوئے پستول سے اس پر فائر کرتا ہے وہ وہیں گرکر دم توڑدیتا ہے۔
سارا یہ سب منظر دیکھ کر گھبرا جاتی ہے، جول کہتا ہے اب ہمیں یہاں سے نکلنا ہوگا، اتنے میں گھر کے باہر گاڑی کی روشنی اور ہارن کی آواز آتی ہے، جول کہتا ہے کہ یہ اس کا بھائی ٹومی ہوگا اور وہ سارا کے ساتھ مرکزی دروازے سے باہر نکلتا ہے، ٹومی جول سے کہتا ہے کہ فورا یہاں سے نکلنا ہوگا، تینوں ٹامی کے گاڑی میں بیٹھ جاتے ہیں،



[سین : اخباری رپورٹرز گزرتے وقتوں کی خبریں سناتے ہیں کہ مرنے والوں کی تعداد سینکڑوں سے تجاوز کرجاتی ہے گورنر نے اسٹیٹ میں ایمرجنسی نافذ کردیتا ہے، لیکن عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایک لیک رپورٹ کے بعد کہ تازہ ترین ویکسینیشن ٹیسٹ ناکام رہے ہیں، دنیا بھر میں انتشار پھیل جاتا ہے، چنانچہ حکومت ختم کرکے فوجی مارشل لاء آجاتا ہے۔ کئی شہروں پر فوجی کرفیو نافذ ہوجاتا ہے، بچ جانے والے باشندے فوجی احاطہ میں قید سی زندگی بسر کررہے ہیں، ، خوراک میں کمی کے باعث ایک گروپ جو خود کو فائر فلائز کا نام دیتا ہے، فوجی حصار بندی کے خلاف حملے اور فسادات شروع کردیتا ہے، اور حکومتی ااداروں کی واپسی کی مانگ کرتا ہے۔]
باب2 : فوجی حفاظتی احاطہ




جاری ہے
انفیکشن سے متاثرہ افراد اور خانہ بدوشوں سے حفاظت کے لیے مسلح افواج ان احاطوں کی سخت پہرے داری کرتی ہے۔ چنانچہ جول اور ٹیس، ایلی کو لے کر وہ فوج سے چھپتے چھپاتے خفیہ سرنگوں کے ذریعہ احاطہ سے باہر نکل جاتے ہیں لیکن فوجی اہلکاروں کے ایک گشتہ سے ان کا سامنا ہوجاتا ہے۔ وہ فوجیوں کو بتاتے ہیں کہ وہ انفیکشن سے محفوظ انسان ہیں، لیکن فوجیوں کی ٹیسٹ مشین سے ان پر انکشاف ہوتا ہے کہ وہ لڑکی ایلی جسے وہ شہر سے باہر لے جارہے ہیں اس انفیکشن سے متاثرہ ہے اور عفریت بن سکتی ہے، مگر ایلی، جول کو بتاتی ہے کہ وہ اس انفیکشن سے تین ہفتے پہلے متاثر ہوئی تھی اور جبکہ اس انفیکشن سے متاثر انسان ایک یا دو دن میں عفریت بن جاتا ہے۔ چنانچہ اس کے اندر پائی جانے والی اس مدافعتی خصوصیت سے انفیکشن کے علاج میں مدد مل سکتی ہے، لیکن فوجی اہلکار ایلی کو مادینے میں بضد ہوتے ہیں، جول اور ٹیس موقع پاکر فوجی دستہ پر حملہ کرکے مارڈالتے ہیں، اور مطلوبہ جگہ پہنچتے ہیں لیکن وہاں موجود فائرفلائز پہلے ہی عفریت کے حملہ میں ہلاک ہوچکے ہوتے ہیں۔ ٹیس اور جول مل کر وہاں موجود عفریت کا مقابلہ کرتے ہیں مگر ایک عفریت ٹیس کو کاٹ لیتا ہے، ٹیس جول سے کہتی ہے کہ اس کے بچنے کا کوئی امکان نہیں اس لیے وہ ایلی کو لے کر اپنے بھائی ٹامی کے پاس چلا جائے جو شاید فائرفلائز کے لیے کام کرتا تھا، شاید وہ فائر فلائز کے تھکانوں تک ایلی کو پہنچاسکے۔ اس دوران فوجی اس عمارت پر حملہ کردیتے ہیں اور ٹیس اکیلے ان کا مقابلہ کر کے جول اور ایلی کو بھاگ نکلنے کا موقع فراہم کرتی ہے اس یقین کے ساتھ ک ایلی اس انفیکشن سے نجات میں ایک اہم کلید ہوسکتی ہے۔
یول اور ایلی، بِل نامی شخص کی تلاش میں لنکن شہر پہنچتے ہیں۔ جول کے مطابق بِل کے پاس ایک گاڑی ہے جو صحیح حالت میں ہے، اس کے ذریعے وہ مغربی خطوں میں جاسکتے ہیں تاکہ فائر فلائز تک ایلی کو پہنچایاجاسکے۔ لنکن شہر، عفریتوں سے بھرا پڑا ہے۔ لنکن میں پہلی بار ان کا سامنا بلوسٹر نامی دیوہیکل عفریت سے ہوتا ہے، بل، یول، اور ایلی لنکن کے راستوں پر ان عفریتوں کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک تباہ حال فوجی گاڑی تک پہنچتے ہیں، جس کے کچھ پُرزوں کی بِل کی گاڑی کو ٹھیک کرنے کے لیے ضرورت تھی. آخر کار وہ کامیاب ہوجاتے ہیں اور ایلی اور جول گاڑی کے ذریعے مغرب کی جانب نکل پڑتے ہیں۔
یول اور ایلی مغرب میں سفر کرتے ہوئے پٹسبرگ شہر میں پہنچتے ہیں، جو شکاری گروہوں کا گڑھ ہے۔ شکاری گروہ کے حملہ سے ان کی کار تباوہ ہوجاتی ہے، لیکن جول اور ایلی، شکاری گروہ اور ان کی بکتر بند گاڑی جو پوائنٹ 50 مشین گن کے ساتھ لیس ہے، سے بچتے بچاتے ایک عمارت میں جا چھپتے ہیں۔ یہاں ان کی ملاقات ہنری اور اس کے نوعمر بیٹے سیم سے ہوتی جو شہر سے بچ نکلنے کے لیے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں اور مشترکہ طور پر شکاری گروہوں کا مقابلہ کرتے ہوئے ریڈیو ٹاور کی جانب پہچنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ فائرفلائز سے رابطہ کیا جاسکے، مگر اس سے پہلے ہی ایک حملہ میں سیم کو ایک عفریت کاٹ لیتا ہے اور وہ اس فنگس کا شکار ہوجاتا ہے، سیم کو گولی مارنے کے بعد ہنری اس کے غم میں خود کوگولی مارکر خودکشی کرلیتا ہے۔
موسم خزاں میں، آخر کار، وہ دونوں وایومنگ میں ایک ڈیم کے قریب بجلی گھر پہنچتے ہیں، جو قریب ہی چھوٹے سے شہر جیکسن کاؤنٹی کو بجلی فراہم کرتا ہے. اس شہر میں جول کا بھائی ٹامی اپنی بیوی ماریا کچھ لوگوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ اس ڈیم پر ایک اور شر پسند گروہ حملہ کرتا ہے، جول اور ٹامی انہیں ہلاک کرڈالتے ہیں، یول، ایلی کو ٹومی کے پاس چھوڑدینے پر غور کرتا ہے، لیکن ایلی نہیں مانتی اور گھوڑے پر بیٹھ کر فرار ہوجاتی ہے اور کچھ دور موجود ایک خالی گھر میں پہنچ جاتی ہے، جول اور ٹامی فوری اس کے پیچھے آتے ہیں، اس گھر میں پہنچنے کے بد کچھ مزید شرپسند گروہ ان پر حملہ کرتے ہیں لیکن مارے جاتے ہیں۔ ایلی کو ٹامی سے جول کی بیٹی سارہ کے حادثہ کے متعلق پتہ چلتا ہے تو وہ جول کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتی ہے ادھر جول بھی آخر کار الی کو اپنے ساتھ رکھنے کا فیصلہ کرلیتا ہے۔ ٹامی بتاتا ہے مشرقی کولوراڈو کی یونیورسٹی میں بھی فائرفلائز کا ایک کیمپ ہے، لہذا جول اور ایلی کو سفر جاری رکھنے کے ٹامی اپنا گھوڑا دے دیتا ہے، دونوں کیمپ پہنچتے ہیں مگر وہاں جاکر پتہ چلتا ہے کہ فائر فلائز یہاں سے نکل کر سالٹ لیک سٹی کے ایک ہسپتال میں منتقل ہوگئے ہیں۔ وہاں سے واپس آتے ہوئے ان دونوں پر خانہ بدوش ڈاکوؤں کی طرف سے حملہ ہوتا ہے اور جول اس دوران بُری طرح زخمی ہوجاتا ہے، ایلی اسے لے لر گھوڑے پر فرار ہوجاتی ہے۔
موسم سرما میں، ایلی اور جول وائٹ فش جھیل کے برف پوش پہاڑوں میں پناہ لیتے ہیں. زخمی جول موت کے دہانے پر بے ہوش پڑا ہے اور اس کی دیکھ بھال ایلی پر منحصر ہے۔ ایلی پہاڑ میں ایک بڑی ہرن کا شکار کرتی ہے، جو تیر لگنے پر بھاگ کھڑا ہوتا ہے، ایلی اس کاپیچھا کرتی ہے وہ وہ ایک تباہ حال بستی میں جاکر ڈھیر ہوجاتاہے، اس بستی میں ایلی کا سامنا ڈیوڈ اور جیمز نامی دو شخص سے ہوتا ہے، ڈیوڈ ایلی پر یہ ظاہر کرتا ہے کہ کئی زندہ بچ جانے والے افراد کی کفالت کے لیے انہیں اس ہرن کی ضرورت ہے، چنانچہ ایلی گوشت کے بدلے ادویات کی تجارت کرنے کے لئے تیار ہوجاتی ہے۔ جیمز ادویات کی وصولی کے لئے جاتا ہے ، جبکہ اس دوران ایلی اور ڈیوڈ، پر متاثرہ عفریت کا ایک گروہ حملہ کر تا ہے۔ وہ دونوں مل کر اس کا مقابلہ کرتے ہیں۔ اس کے بعد، باتوں باتوں میں ایلی پر انکشاف ہوتا ہے کہ کولوراڈو یونیورسٹی میں اُن پر حملہ کرنے والے خانہ بدوش ڈاکو دراصل ڈیوڈ کے گروہ سے ہی تعلق رکھتے تھے، ایلی دوا لے کر وہاں سے نکل آتی ہے لیکن ڈیوڈ علیٰ الصبح ایلی کے پیچھے اپنے گروپ کے آدمیوں کو بھیجتا ہے، ہے جو قدموں کا نشان کھوجتے ہوئے اس گھر کے قریب پہنچ جاتے ہیں جہاں ایلی اور جول چھپے ہوئے ہیں، ایلی جول کو بچانے کے لیے اور ان دشمنوں کا دھیان بھٹکانے کے لیے گھوڑا کلے کر نکل بھاگتی ہے، لیکن ڈیوڈ کے آدمی اس پر حملہ کرتے ہیں، گولی لگنے سے گھوڑا گر کر مرجاتا ہے اور پھر ایلی ان لوگوں کے ہاتھ لگ جاتی ہے، ایلی ان کی قید میں پہنچ کر یہ جان جاتی ہے کہ ڈیوڈ کا گروہ دراصل آدم خور بن چکا ہے، ایلی ان ان کے ساتھ شامل کرنے سے انکار کے بعد فرار ہوجاتی ہے۔ دریں اثنا، جول کو ہوش آجاتا ہے اور وہ ایلی کی تلاش میں نکل کھڑا ہوتا ہے، ڈیوڈ ایلی کو ایک ریستوران میں گھیر لیتا ہے، ایلی اور ڈیوڈ کے درمیان لڑائی ہوتی ہے اور اپنے دفاع میں وہ ڈیوڈ کو مار دیتی ہے۔ پھر جول وہاں پہنچ جاتا ہے اور سہمی ہوئی ایلی کو تسلی دیتا ہے اور دونوں کے وہاں سے نکل جاتے ہے۔
اپریل 2034 ، موسم بہار میں جول اور ایلی سالٹ لیک سٹی میں پہنچتے ہیں۔ اور فائر فلائی کے ٹھکانے پر پہنچنے کے لیے زیر زمین شاہراہوں کا راستہ اپناتے ہیں جو کہ پانی سے بھرا ہوتا ہے، لیکن پانی کا تیز بہاؤ کے سامنے وہ توازن نہیں رکھ پاتے، جول بمشکل ایلی کو ڈوبنے سے بچاتا ہے۔ اس دوران فائرفلائز کا ایک گشتی دستہ وہاں آجاتا ہے۔ جول کو ہسپتال میں ہوش آتا ہے، مارلین اس کے قریب بیٹھی ہوتی ہے جو اس کا شکریہ ادا کرتی ہے کہ اس نے ایلی اس کی دیکھ بھال کی اور اس کو باحفاظت فائر فلائز تک پہنچایا۔ ایلی کا پوچھنے پر مارلین بتاتی ہے کہ ایلی کو سرجری کے لئے لے جایا جا رہا ہے، ڈاکٹر اس سے انفیکشن کے لئے ایک ویکسین بنانے کے لئے اس کے دماغ سے سرچقمیہا Cordyceps فنگس کا نمونہ لیں گے، تاہم،ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایلی کو مارے بغیر اس کے دماغ پر سرجری نہیں کر سکتے۔ لیکن جول اسے اس سرجری کو روکنے کا کہتا ہے، وہ ایلی کو کھونا نہیں چاہتا۔ مگر مارلین نہیں انکار کردیتی ہے، اور اپنے ساتھیوں سے یہ کہہ کر چلی جاتی ہے کہ جول کو باہر جانے کا راستہ دکھاؤ اور اگر یہ سرجری کو روکنے کی کوشش کرے تو اسے مارڈالنا۔ یول، ان ساتھیوں کو ماردیتا ہے اور سرجری کے کمرے تک مقابلہ کرتا ہوا پہنچتا ہے، جہاں سے وہ بے ہوش ایلی کو اٹھائے فرار ہوجاتاہے، لفٹ کے ذریعہ جب وہ پارکنگ گیراج میں پہنچتا ہے تو وہاں اس کا سامنا ہے مارلین سے ہوتا ہے، مارلین بندوق کی نوک پر اسے روکنے کی کوشش کرتی ہے لیکن جول اسے گولی ماردیتا ہے، مارلین زخمی پڑی ہوتی ہے اور جول سے اپنی جان بخش دینے کا کہتی ہے مگر جول یہ کہہ کر اسے ماردیتا ہے کہ اگر اس نے اسے کو زندہ چھوڑدیا تو وہ اس کے اور ایلی کے پیچھے ضرور آئے گی۔ جول وہاں سے ایک گاڑی میں ایلی کو لٹاکر شہر سے باہر لے آتا ہے، آخر کار ایلی کو ہوش آجاتا ہے۔ اور وہ جول سے گزرے واقعات کے بارے میں پوچھتی ہے مگر جول اس سے جھوٹ بول دیتا ہے کہ فائرفلائز دیگر مدافعتی انسانوں کی سرجری کرکے اس فنگس کا علاج کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں اور اس کوشش کر چھوڑ دیا ہے۔ ایلی اس سے قسم دلاکر پوچھتی ہے کہ اس نے جو کچھ کہا ہے سچ ہے، جول قسم کھا کر ایلی کو یقین دلادیتا ہے تاکہ ایلی اپنی معمول کی زندگی میں واپس آجائے۔ اور جول ایلی کو لے کر ایک زندگی شروع کرنے کے لیے واپس اپنے بھائی ٹامی کے ساتھ رہنے، جیکسن کاؤنٹی روانہ ہوجاتے ہیں۔ اس طرح گیم کی کہانی اپنے اختتام کو پہنچتی ہے۔
تعارف
ٹومب ریڈر ایک ایکشن ایڈونچر پلیٹ فارم ویڈیو گیم ہے۔ ٹومب ریڈراسکوئر اینکس کی طرف سے جاری ہوا ہے اور ٹومب ریڈر فرنچائز کرسٹل ڈائنامکس کی طرف سے تیار کیا گیا پانچواں ٹومب ریڈر گیم ہے۔ اس گیم کی کہانی اور طرز ٹومب رایڈر سیریز کے گذشتہ گیمز کے برعکس حقیقی کہانی پر مشتمل ہے، اس لیے اسے ٹومب ریڈر کا دوسرا جنم (ری بورن) بھی کہا جارہا ہے۔ اس گیم کے نئے تسلسل (سیریز) میں قیادتی کردار لارا کرافٹ کی نئے روپ اور نئی طرز میں تعمیر نو کی گئی ہے جو اس کے اصل کردار سے بالکل الگ ہے۔[1] [2] ٹومب ریڈر گیم 5 مارچ 2013 کو ایکس باکس 360، مائیکروسافٹ ونڈوز اورپلے اسٹیشن 3 کے لئے ریلیز ہوا۔
ٹومب ریڈر گیم کی ریلیز کے اڑتالیس گھنٹے میں دس لاکھ کاپیاں فروخت ہوئیں اور دنیا بھر میں اس کی 34 لاکھ کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں اور اب بھی ہورہی ہیں۔ 2008 میں ٹومب ریڈر پاتال کی ریلیز کے بعد کرسٹل ڈائنامکس نے ٹومب ریڈر کی نئی سیریز کا کام شروع کردیا تھا، اور ٹیم کے مشترکہ فیصلہ تھا کہ ٹومب ریڈر کو مکمل طور پر ری بوٹ (دوبارہ نئے سرے سے تخلیق کیا جائے)۔ ٹومب ریڈر 2013 کی کہانی جاپان کے یماتائی جزائر میں حادثاتی طور پر پھنس جانے والی لڑکی لارا کرافٹ پر مبنی ہے جو وہاں سے فرار ہونے اور اپنے دوستوں کو بچانے کی کوشش کرتی ہے۔ جنہیں مخالف گروہ کی طرف سے شکار کیا جا رہا ہے۔ اس گیم کا مرکزی خیال کردار لارا کرافٹ اپنی بقا اور اس جزیرہ سے فرار کا راستہ کھوجنے کی کوشش کرتی ہے۔
گیم کا انداز
ٹومب ریڈر ایکشن، ایڈونچر، تلاش اور بقا کے میکینکس پر مشتمل ایک پلیٹ فارم گیم ہے۔ ٹومب رایڈر سیریز کی طرز یعنی سہہ البعادی (تھری ڈی) اور تیسرے شخص کی نظر سے کھیلا جانے والا (تھرڈ پرسن شوٹر) گیم ہے۔ جس میں کھلاڑی مرکزی کردار لارا کرافٹکا کنٹرول سنبھالتا ہے ۔ ۔ کارل سٹیورٹ کے مطابق اس گیم کی پوری مہم 12 اور 15 گھنٹے کے درمیان کھیلی جاسکتی ہے۔ [3] اس گیم میں کھلاڑی مرکزی کہانی کے ساتھ جزیرہ کو کھوجنے اور جزیرہ کی جگہوں پر نظرثانی کا موقع ملے گا یعنی وہ اس جزیرہ میں مشن میں واپس پلٹنے یا راستہ بدلنے کی کوئی قید نہیں، گیم میں کھلاڑی کہیں بھی جاسکتا ہے اور ایک ہی جگہ وہ دوبارہ آکر کسی ادھورے کام کو پورا کرسکتا ہے۔[4]
کہانی
مرکزی خیال
اس گیم کی کہانی مرکزی کردار اور آثار قدیمہ کی ماہر لارا کرافٹ کے گرد گھومتی ہے، ہے۔ جو ریسرچ سے جاپانی کی قدیم گمشدہ یماتائی ریاست کا جزیرہ کھوج نکالتی ہے اور یماتائی ریاست کی شاہی نسل کے آخری نیشی مورا خاندان کو اس بات پر قائل کرتی ہے کہ آثار قدیمہ کی ایک ٹیم اس جزیرہ کی تلاش میں بھیجیں ، تاکہ وہ اپنی گمشدہ ریاست پھر سے پاسکیں۔ آٹھ افراد پر مشتمل مہم اس جزیرہ کی کھوج میں نکلتی ہے مگر حادثہ کا شکار ہوجاتی ہے، ان کا جہاز تباہ ہوجاتا ہے اور وہ اس جزیرہ میں پھنس جاتے ہیں جہاں پہلے سے ہی انجان لوگوں کا ایک گروہ سرگرم عمل ہے اور اس جزیرہ پر آنے والے لوگوں کو موت کے گھاٹ اتاررہا ہے۔
کردار[ترمیم | ترمیم ماخذ] [URL] [[ربط]]
کردار | معلومات |
---|---|
لارا کرافٹ | اس گیم کا مرکزی کردار ، جو ایک 21 سالہ گریجوئٹ نوجوان اور حوصلہ مند آثار قدیمہ کی ماہر ہے۔ شروع میں اس کا کردار بھولی اور کمزور لڑکی کے طور پر پیش کیا ہے، لیکن جزیرہ میں درپیش آنے والی مشکلات اسے کٹھور بنادیتے ہیں. اور وہ اپنی اور اپنے دوستوں کی بقا کے لیے دشمنوں کا خاتمہ کرتی ہے۔ |
کانراڈ روتھ | اینڈورینس نامی جہاز کے کپتان ہیں، وہ لارا کے والدین کے دوست تھے اور ان کے بعد ایک طویل عرصے سے لارا کے سرپرست بھی تھے، اس گیم میں وہ لارا کرافٹ کی وقتا فوقتا مدد اور راہنمائی کرتے رہتے ہیں، اور آخر کار لاراکرافٹ کی جان بچاتے ہوئے مرجاتے ہیں۔ |
سمانتھا نیشی مورا(سیم) | لارا کرافٹ کی اچھی دوست اور نیشی مورا خاندان کی رکن بھی ہے، جو اس مہم کو ایک دستاویزی فلم کے لئے ریکارڈ کررہی ہے- وہ اس جزیرہ کی ریاست یماتائی کی ملکہ ہمیکو کی اولاد سے ہے، اس گیم میں وہ متھیاس نامی ایک جنونی اور پاگل شخض اور جزیرے کی ایک طویل وقت کے باشندے کے ہاتھوں اغوا ہوجاتی ہے، جو یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ اس جزیدہ سے فرار ہونے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ملکہ ہمیکو کی روح کو اس کی نسل میں منتقل کردیا جائے۔ |
ڈاکٹر جیمز وائٹ مین | مشہور ماہر آثار قدیمہ ہیں جو اس مہم کی قیادت کررہے ہیں، وہ "وائٹ مین ورلڈ" نامی آثار قدیمہ کے ایک ٹی وی شو کے میزبان تھے، مگر دیوالیہ پن کے بعد مشکل وقت گزار رہے تھے۔ وہ شہرت اور دولت حاصل کرنے کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار تھے اس لیے اس مہم کا حصّہ بنے۔ وہ لارا کرافٹ کی ریسرچ کے قائل تھے مگر رفتہ رفتہ شک اور وہم میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور اس گیم میں وہ دھوکہ دے کر مخالف گروہ سے مل جاتا ہے مگر سامورائی پہرے داروں کے ہاتھوں ہلاک ہو جاتاہے۔ |
ایلیکس ویس | لارا کا دوست اور اینڈورینس جہاز کا ٹیکنیشن ہے، جو ایک الیکٹرونک ایکسپرٹ بھی ہے، وہ گیم میں باہری دنیا سے ریڈیو سگنل پر رابطہ کرنے کے لیے لارا کی مدد کرتا ہے، وہ لارا کو پسند کرتا تھا اور اس گیم میں لارا کو بچانے کے لیے اس کے تعاقب کرنے والوں کو روکنے کے لیے دھماکہ سے اُڑا کر خود کو قربان کردیتا ہے۔ |
جوسلین رائیس | ایک طلاق یافتہ اور 4 سالہ بچی علیشہ کی ماں ہے، جو اینڈورینس جہاز کی مکینک ہے، جوسلین کا کردار ایک متلوّن مزاج اور اس مہم کی تباہی کی ذمہ دار لارا کرافٹ کو مانتی ہے اور اس کے ہر نظریہ کی حقانیت میں شک و شبہ کا اِظہار کرتی ہے۔ اس جزیرے سے نکلنے کے لیے لارا کی مدد سے کشتی تیار کرتی ہے۔ |
یوحنا مایاوا | اینڈورینس جہاز کا باورچی ہے، وہ ایک مچھیرا بھی ہے، جو لارا کا بہت اچھا دوست ہے اور اسے لٹل برڈ کہہ کر پکارتا ہے جو یہ مانتا ہے کہ اس جزیرہ کسی مافوق الفطرت قوت کے زیرِ سایہ اور یہ سب ملکہ ہیمیکو کی بددعا کی وجہ سے ہے۔ |
اینگس گرمالڈی(گِرم) | گلاسگو کا رہنے والا جہازراں ہے، جس نے روتھ اور لارا کے والد کے ساتھ ساتھ نے کئی سال کام کیا تھا، اس گیم میں اور وہ لارا کرافٹ کی جان بچاتے ہوئے مرجاتا ہے۔ |
متھیاس | سولاری گروپ کا راہنما اور اس گیم کا ولن ہے، جس نے اپنی زندگی کے 31 سال اس جزیرہ میں قید گزارے اور وہ یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ اس جزیدہ سے فرار ہونے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ملکہ ہمیکو کی روح کو اس کی نسل میں منتقل کردیا جائے۔ اسی لیے وہ سیم کو اغوا کرتا ہے اور لارا کے ساتھیوں کو جان سے مارتا ہے۔ اور گیم کے آخر میں لارا کرافٹ اس کا خاتمہ کرتی ہے۔ |
منظر کشی
ٹومب ریڈر گیم کی پوری کہانی جاپان کے ساحل سے دور یماتائی نامی جزیرے پر محیط ہے، جو شیطانی مثلث (ڈریگن ٹرائی اینگل) کے جزائر میں سے ایک ہے۔ اس جزیرہ پر کبھی ایک ریاست قائم تھی جس کی ملکہ ہیمیکو کو سورج ملکہ کہاجاتا تھا، جاپانی روائتوں کے مطابق ملکہ ہیمیکو شامانسٹک ماورائی قوتوں کی مالکہ تھی، جس سے وہ موسموں کو اپنے کنٹرول میں کرلیتی تھی، ملکہ ہیمیکو کی موت کے بعد اس جزیرہ میں عجیب و غریب پراسرار واقعات ہونے لگے، اس جزیرے کے اردگرد گزرنے والے جہاز مسلسل حادثہ کا شکار ہونے لگے اور اسے ملکہ ہیمیکو کی بددعا سے منسوب کیا جانے لگا۔ گیم کھیلتے ہوئے کھلاڑی کو اس جزیرہ پر یماتائی ریاست کے مدفون آثار کے ساتھ ساتھ عہد قدیم کے اور پرتگیزی تاجر بحری جہازوں، امریکی میرینز اور جاپانی فوجی جہازوں کے تباہ شدہ ملبے بھی دیکھنے کو ملیں گے، اس جزیرے کے جنگلوں میں خرگوش اور ہرن بھی ہیں جنہیں لارا کرافٹ شکار کرکے اپنا پیٹ بھر سکتی ہے اور بھیڑئے بھی ہیں جو لارا کرافٹ کو شکار کرسکتے ہیں۔ اس جزائر پر سولاری نامی مجرموں اور دہشت گردوں کا ایک گروپ بھی بستا ہے جو دراصل ،مختلف ادوار میں جہاز کی تباہی کے زندہ بچ جانے والے لوگ ہیں۔ دوسری جانب سامورائی پہرے دار ہیں جن کا سردار اونی نامی ایک دیو ہے جو ملکہ ہیمیکو کی خانقاہ کی حفاظت کرتے ہیں۔
خلاصہ
گیم کی ابتدا میں لارا کرافٹ اینڈوریس جہاز میں سوار ہے اور اپنی پہلی مہم یماتائی کی گمشدہ ریاست کی تلاش کی تیاری کررہی ہے ۔ وائٹ مین کے مشورے کے برخلاف اس کی تجویز کردہ راستے پر مہم جو کا یہ جہاز جاپان کے مشرق میں ڈریگن ٹرائی اینگل میں پہنچ جاتا ہے اور خوفناک طوفان میں پھنسنے کے بعد جہاز تباہ ہوکر دو حصّوں میں تقسیم ہوجاتا ہے، جہاز پر سے زندہ بچ جانے والے ایک ویران جزیرے کے ساحل پر پہنچتے ہیں اور لارا جو طوفان کے دوران سمندر میں جاگرتی ہے دوسری جانب ایک ساحل پر پہنچتی ہے۔ جہاں وہ دور اپنے ساتھیوں کو دیکھ کرآواز دیتی ہے مگر وہ لارا کو سُن نہیں پاتے اور اتنے میں ایک عجیب، جنگلی آدمی لارا پر حملہ کرتا ہے اور وہ بے ہوش ہوجاتی ہے۔
لارا کی جب آنکھ کھلتی ہے تو وہ ایک غار میں خود کو اُلٹا لٹکا پاتی ہے اس کےآس پاس لاشیں لٹکی ہوتی ہیں، وہ خود کو ہلا جلاکر اپنے آپ کو اس بندھن سےآزاد کرتی ہے اور نیچے غار کے فرش پر گر کر زخمی ہوجاتی ہے، غار میں موجود لٹکتی لاشیں اور ہڈیوں کے ڈھیر خوفناک منظر پیش کررہے ہوتے ہیں، لارا وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کرتی ہے تو وہی جنگلی آدمی اس کا پیچھا کرتا ہے مگر غار کے پتھروں کے نیچے دب کر وہ ہلاک ہوجاتا ہے ۔ لارا کرافٹ اس غار سے باہر نکل کر اپنے ساتھیوں کی تلاش میں نکل پڑتی ہے، اسے جنگل میں اپنی دوست سیم کا بیگ پڑا ملتا ہے جس سے وہ ویڈیو کیمرا، ماچس اور ریڈیو واکی ٹاکی لے لیتی ہے۔ ریڈیو سے وہ رابطہ کرنے کی کوشش کرتی ہے مگر کوئی جواب نہیں ملتا، اس دوران اسے ایک لاش سے تیر کمان ملتا ہے، جس سے وہ ہرن کا شکار کرکے اپنے کھانے کا بندوبست کرتی ہے، پھر اُسے ایک مکان سے کلہاڑی ملتی ہے جسے وہ اوزار کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ مزید تلاش و بسیار کے بعدآ خر اس کی ملاقات اپنی دوست سیم سے ہوجاتی ہے، جس کے ساتھ متھیاس نامی ایک شخص بھی ہوتا ہے، جو مسافر ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ سیم متھیاس کو یماتائی ریاست اور ہیمیکو ملکہ کے روایات سنارہی ہوتی ہے اسی دوران لارا کو نیند آجاتی ہے جب وہ بیدار ہوتی ہے تو متھیاس اور سیم کہیں نظر نہیں آتے۔
لارا سیم کی تلاش میں جنگل کی طرف جاتی ہے اور اس کا پیر ایک جانور پکڑنے والے لوہے کے شکنجہ میں پھنس جاتا ہے اور اچانک اس پر تین بھیڑئیے حملہ کرتے ہیں جنہیں وہ تیر سے وار کرکے ہلاک کرڈالتی ہے۔ وہیں لارا کے دیگر ساتھی بھی مِل جاتے ہیں لیکن کانراڈ روتھ ابھی تک لاپتہ ہے۔ آپس کے مشورے کے بعد وہ دو گروپ میں بٹ جاتے ہیں ایک گروپ (رائیس، یوحنا،ایلیکس اور گِرم) سیم اور میتھاس کو تلاش کرنے کے لئے نکلتے ہیں اور دوسرے جانب لارا کرافٹ اور وائٹ مین جزیرے سے نکلنے کا راستہ کھوجتے ہیں۔ دونوں گروپ کی لوگ ریڈیو واکی ٹاکی کے ذریعہ آپس میں رابطہ میں ہوتے ہیں۔ اس کھوج کے دوران ایک دروازہ پر لکھی عبارت سے ان پر یہ انکشاف ہوتا ہے کہ اس جزیرے کے باشندے ہیمیکو ملکہ کی عبادت کرتے ہیں اور یہ وہی جزیرہ ہے جسے وہ کھوجنے نکلے تھے، یہ دروازہ ملکہ ہیمیکو کے مندر تک جاتا ہے۔
لارا اور وائٹ میں اس دروازے سے مندر کی جانب جاتے ہیں مگر راستے میں ہی جزیرہ کے سولاری باشندہ انہیں پکڑ لیتے ہیں اور مندر کے قریب ایک مقام پر لے جاتے ہیں جہاں پہلے ہی سے ان کے جہاز اینڈورینس کے کئی مسافر قید ہوتے ہیں، اسی دوران ایک مسافر بھاگنے کی کوشش کرتا ہے، جسے اغواکار سولاریوں کا ایک سرغنہ ولادیمیر گولی مار کر ہلاک کرڈالتا ہے، موقع پاکر لارا چھپ نکلتی ہے اور قریبی بستی کے ٹوٹی پھوٹی لکڑیوں کے ڈھیر کے پیچھے چھپ جاتی ہے مگر ولادیمیر اسے ڈھونڈلیتا ہے۔ ولادیمیر لارا پر حملہ کرتا ہے، لیکن لارا اس کا مقابلہ کرتی ہے ، لڑائی کے دوران لارا کے ہاتھ میں ولادیمیر کی پستول آجاتی ہے اور کھینچا تانی میں گولی چلتی ہے اور ولادیمیر مارا جاتا ہے۔ اب لا را کے پاس پستول آچکا ہے جس سے وہ اس بستی کے باقی سولاریوں کا خاتمہ کرتی ہے اور اپنی جان بچاکر وہاں سے نکل آتی ہے، اور ایک پہاڑ پر چڑھ جاتی ہے جہاں کانراڈ روتھ اُسے زخمی حالت میں ملتا ہے، لارا روتھ کی مدد کرتی ہے اور اس کے مرہم پٹی کا سامان ڈھونڈنے کے لیے بھیڑیوں کے غار میں جاتی ہے جہاں بھیڑیوں نے مردہ لاشوں اور ان کے سامان کا جمع کررکھا ہے، لارا کو میڈیکل کِٹ مل جاتی ہے وہاں بھیڑیا اُس پر حملہ کرتا ہے مگر لارا اُسے بھی ٹھکانے لگایتی ہے۔ غار سے واپس آکر وہ زخمی روتھ کی مرہم پٹی کرتی ہے، ہوش میں آنے کے بعد روتھ لارا کو پہاڑ پر چڑھنے کے لیے کلہاڑی کااستعمال سمجھاتا ہے، لارا پہاڑ کی سب سی اوپر چوٹی پرمواصلاتی ٹاور تک پہچنے کی کوشش کرتی ہے تاکہ وہ باہر کی دنیا سے رابطہ قائم کرسکے اور امداد بُلا سکے۔
لارا سولاریوں کے بیس کیمپ سے ہوتی ہوئی کی کوشش کرکے ریڈیو ٹاور پر پہنچ جاتی ہے اور اس کا رابطہ قریب گزنے والے ایک جہاز سے ہوجاتا ہے جس کا پائلٹ اس کی مدد کے لیے وہاں آنے کو رضامند ہوجاتا ہے ، لارا ٹاور سے نیچے اتر کر پیٹرول ٹینک میں آگ لگا کر سگنل بھیجتی ہے تاکہ جہاز کو اس کے مقام کا پتا چل جائے۔ دھواں دیکھتے ہی وہ جہاز لارا کی جانب آنے لگتا ہے مگر اسی وقت لارا دیکھتی ہے کی ایک شدید طوفان اور گہرے بادلوں کا جھنڈ جہاز کے اردگردمنڈلا آتا ہے اور جہاز پر بجلی گرتی ہے، اورلارا کو آواز آتی ہے جیسے کوئی جاپانی میں کہہ رہا ہو کہ کوئی نہیں بچے گا....ڈاماڈول ہوتا ہوا جہاز لارا کی جانب گرتا ہے، جس سے لارا اپنی جان بچالیتی ہے مگر جہاز تباہ ہوجاتا ہے اور اس کے ایک پائیلٹ کو پیراشوٹ ہوا کے زور پر اڑا کر کہیں دور لے جاتا ہے۔لارا محسوس کرتی ہے کہ ان بدقسمت پائلٹوں کو اس جزیرہ لانے کے ذمہ دار وہ خود ہے، اور انہیں سولاریوں سے بچانا اس کا فرض ہے چنانچہ وہ ایک پائیلٹ کے پیچھے جاتی ہے مگر وہ سولاریوں کے ہاتھ لگ جاتا ہے اور مارا جاتا ہے۔
ریڈیو واکی ٹاکی کے ذریعہ لارا ایلیکس اور رائیس سے رابطہ کرتی ہے جو اسے بتاتے ہیں کہ سیم کو سولاری باشندوں نے اغواکرلیا ہے، لارا سیم کو بچانے کے لیے ملکہ ہیمیکو کے مندر پہنچتی ہے، ابھی وہ مندر کے پُل پر ہی ہوتی ہے کہ متھیاس کے ساتھی اس پُل پر بیرل گرا کر اسے تباہ کردیتے ہیں دوسری جانب کھڑا متھیاس لارا کو مارڈالنے کا حکم دیتا ہے، ایک سولاری لارا پر وار کرتا ہے لارا گرکر بے ہوش ہوجاتی ہے، ابھی وہ لارا کو جان سے مارنے ہی والے ہوتے ہیں کہ ایک عجیب و غریب دیو نما مخلوق آجاتی ہے جسے سولاری باشندے اونی نام سے پکارتے ہیں اونی اور اس کے ساتھ سامورائی پہرےدار ان سولاریوں کا خاتمہ کرکے لارا کو کسی خانقاہ میں موجود ایک غار میں قید کر کے لٹکا دیتے ہیں۔
ہوش میں آنے کے بعد لارا وہاں سے پھر فرار ہوتی ہے ، خانقاہ کے غاروں سے ہوتی ہوئی ایک خاص کمرہ میں پہنچتی ہے جسے رسم کا کمرہ کہا جاتا ہے، وہاں کی دیواروں پر لکھی تحریرں سے لارا کو پتہ چلتا ہے کی سولاریوں میں ملکہ کی جانشین کو منتخب کرنے کے لیے آگ کی ایک رسم کی جاتی ہے جس سے محفوط رہنے والے کو ملکہ کا حقیقی جانشین سمجھاجاتا ہے، یعنی سولاریوں نے آگ کی یہ رسم ادا کرنے کے لیے سیم کو اغوا کیا ہے، چنانچہ لارا سیم کو بچانے کے لیے سولاریوں کے قلعہ کا رخ کرتی راستہ میں ایک بستی میں اس کی مدبھیڑ سولاریوں سے ہوتی ہے جس کے قبضہ میں اس کا ساتھی گرِم ہوتا ہے اس مقابلہ میں وہ بھی مارا جاتا ہے، سولاریوں کے مزید دہشت گرد لارا پر حملہ کرتے ہیں مگر کیپٹن روتھ دور کسی مقام سے نشانہ باز بندوق کے ذریعہ ان کا خاتمہ کردیتا ہے ، لارا اب روتھ کی مدد سے قلعہ کے پُل کو پار کرلیتی ہے اور قلعہ کے اندر پہنچ جاتی ہے، قلعہ کے اندر آگ کی رسم ادا کی جارہی ہوتی ہے، ایک اونچے مقام پر سیم کو لکڑیوں کے ڈھیر پر باندھا گیا تھا، اور متھیاس کا ایک ساتھی اسے آگ لگانے کی کوشش کرتا ہے ہے تو لارا کمان سے تیر مار کراسے ختم کردیتی ہے، متھیاس کے ساتھی لارا کو پکڑ لیتے ہیں اور آگ جلانے کے رسم متھیاس خود ادا کرتا ہے مگر حیرت انگیز طور پر تیز ہوا چلتی ہے اور آگ بجھ جاتی ہے، متھیاس کے لوگ خوش ہوجاتے ہیں کہ آگ نے اسے نقصان نہیں پہنچایا یہی صحیح جانشین ہے جو انہیں نجات دلائے گی۔ متھیاس کے آدمی لارا کو لے کر چلتے ہیں مگر لارا ان کو چکمہ دے کر فرار ہوجاتی ہے اور قلعے کے نیچے گیس سے بھرے کے غاروں سے ہوتی ہوئی ایسی جگی پہنچتی ہے جہاں رائیس، ایلیکساور یوحنا قید ہوتے ہیں لارا انہیں آزاد کراتی ہے اور خود سیم کو بچانے نکلتی ہے۔
دوسری جانب روتھ ایک ہیلی کاپٹر کا بندوبست کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تاکہ لارا اور اس کے ساتھیوں کو بچاکر لے جائے، اب لارا سیم کو بچانے دوبارہ قلعہ کے اندر جاتی ہے، جہاں وہ وائٹ مین کو دیکھ کر حیران ہوجاتی ہے، بہرحال لارا سیم کو بچاکر نکالنے میں کامیاب ہوجاتی ہے لیکن فرار ہوتے ہوئے دونوں کے درمیان عمارت گرنے سے رکاوٹ آجاتی ہے ، لارا سیم کو زمینی راستے باہر نکنے کا بولتی ہے اور خود قلعے کی چھت پر پہنچ کر ہیلی کاپٹر میں چڑھ جاتی ہے ، اور روتھ کو بتاتی ہے کہ سیم نیچے انتظار کررہی ہے، پائلیٹ جہاز نیچے اتارنے سے انکار کردیتا ہے، لارا اسے پستول دکھا کر مجبور کرتی ہے ، اتنے میں گہرے بادلوں کا طوفان آتا ہے اور ہیلی کاپٹر توازن برقرا نہیں رکھ پاتا اور زمین پر گرجاتا ہے ۔ ہیلی کاپٹر تباہ ہوجاتا ہے مگر روتھ لارا کو بچا لیتا ہے، جہاز گرنے سے زخمی ہونے کی وجہ سے لارا بے بوشی سی کیفیت میں ہوتی ہے۔ دوسری جانب متھیاس اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچ جاتا ہے، روتھ ان سے مقابلہ کرتا ہے، متھیاس لارا کو کلہاڑی پھینک کر مارتا ہے ، لیکن لارا کو بچاتے ہوئے وہ کلہاڑی روتھ کے لگ جاتی ہے اور وہ مرجاتا ہے۔ اتنے میں وہاں لارا کے ساتھی بھی پہنچ جاتے ہیں اور متھیاس فرار ہوجاتا ہے۔
روتھ کی موت پر روتے ہوئے لارا اعتراف کرتی ہے کہ یہ طوفان کوئی معمولی نہیں تھا، لیکن یہ کسی نہ کسی طرح سورج ملکہ سے منسوب باتیں درست معلوم ہوتی ہیں، چنانچہ لارا اس جزیرہ سے باہر نکلنے کے لیے ایک کشتی بنانے کا فیصلہ کرتی ہے، وہاں وائٹ مینبھی پہنچ جاتا ہے جو یہ بہانہ کرتا ہے کہ وہ وہاں سے فرار ہوکر آیا ہے۔ لارا اور ایلیکس ٹوٹے ہوئے اینڈورینس جہاز کی جانب جاتے ہیں تاکہ وہ سامان کا بندوبست کرسکیں، جو رائیس کو کشتی بنانے کے لیے درکا ر ہے۔ انہیں مطوبہ سے مل جاتی ہے مگر سولاری یہاں بھی پہنچ جاتے ہیں لڑائی کے دوران ایلیکس جہاز کے ایک حصّہ میں سولاریوں کے درمیان پھنس جاتا ہے اور پھر وہ خود کو دھماکہ خیز مواد کے ذریعے اُڑا دیتا ہے تاکہ لارا کو سولاریوں محفوظ رکھ سکے۔
اسی دوران لارا کروفٹ کو ایک جاپانی فوجی مہم جو کی ڈائری سے پتا چلتا ہے کہ ساحل پر ایک ملکہ کا مقبرہ ہے جہاں طوفان اور موسم کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ کشتی بنانے کا سامان پہچانے کے بعد لارا کرافٹ اس مقبرہ کو کھوجنے کا فیصلہ کرتی ہے تاکہ اس جزیرہ کے طوفانوں کی روک تھام کی جاسکے۔ مقبرہ میں لارا کو ایک ملکہ ہیمیکو کے سامرائی کمانڈر جنرل کا ڈھانچہ ملتا ہے جس نے خودکشی کی ہوتی ہے۔ اس کی تلوار سے ملے پیغام سے پتا چلتا ہے کہ ملکہ ہیمیکو کے مرنے کے بعد اس کی روح اس کے جانشینوں کے جسم میں منتقل ہوتی رہتی ہے، جس کے لیے ایک خصوصی رسم کی جاتی ہے لیکن آخری جانشین کے ساتھ یہ رسم نہیں کی گئی اور کمانڈر جنرل نے ملکہ کو جسم کو خانقاہ میں قید رکھا ہے اور اونی نامی دیو اور سامارائی پہرہ دار اس کی حفاظت پر مامور ہیں، اور آج تک اس کی روح کو نیا جسم نہیں ملا ہےاسی لیے ملکہ ہیمیکو کی روح نے اس جزیرہ پر موسموں کے ذریعہ یہاں آنے والے جہازوں کو تباہ کردیتی ہے اور لوگوں کو جزیرہ میں قید کردیتی ہے۔ یعنی آگ کی رسم نئی ملکہ بنانے کی ایک رسم نہیں ہے، بلکہ ایک نئے جسم میں ملکہ ہیمیکو کی روح منتقل کرنا ہے جس کے بعد جانشین کی روح ختم ہوجاتی ہے اور اس کے جسم پر ملکہ کا راج ہوتا ہے۔ اب لارا کو سیم کے ساتھ یہ رسم ہونے سے روکنا اور ملکہ ہیمیکو کے جسم کو ختم کرنا ہے تاکہ اس کی بدعا کا اثر ختم ہوجائے۔لارا ساحل سمندر پر اپنے ساتھیوں کے پاس واپش پہنچتی ہے تو پتہ چلتا ہے کہ وائٹ مین نے ان کو دھوکہ دیا ہے، اور وہ سیم کو اغوا کرکے متھیاس کے پاس لے گیا ہے۔
لارا، یوحنا اور رائیس کشتی میں ان کے پیچھے خانقاہ تک جاتے ہیں، لارا ان دونوں کو کشتی میں چھوڑکر سیم کو بچانے نکلتی ہے، خانقاہ کے دروازہ پر پہنچ کر دیکھتی ہے کہ خانقاہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے پر سامورائی پہرہدار وائٹ مین کو ہلاک کردیتے ہیں جبکہ متھیاس، سیم کو لے کر خانقاہ میں پہنچ جاتا ہے۔ لارا س کا پیچھا کرتی ہے ، متھیاس خانقاہ کے پُل کو تباہ کردیتا ہے، لارا متبادل راستہ اپناتی ہے۔ لارا ، متھیاس کے ساتھیوں کے ساتھ ساتھ سامارائی پہرے دار وں کا مقابلہ کرتے ہوئی خانقاہ کی چھت پر پہنچ جاتی ہے جہاں متھیاس، ملکہ ہیمیکو کی روح سیم میں منتقل کرنے کی رسم ادا کررہا ہوتا ہے ۔ اب اس کا مدمقابل اونی نامی خانقاہ کا دیو ہے، جسے بڑی مشکلوں کے بعد لارا ختم کرڈالتی ہے۔ آکر کار لارا متھیاس تک پہنچ جاتی ہے۔ متھیاس لارا پر حملہ کرتا ہے، لارابھی اس کا مقابلہ کرتی ہے ، لڑائی کے دوران آخرکار لارا کے ہاتھ میں پستول آجاتی ہے اور وہ متھیاس کو گولیاں مار کر خانقاہ کی چھت سے گرادیتی ہے۔ متھیاس کے مرنے کے بعد لارا ملکہ ہیمیکو کی باقیات کو تباہ کرکے سیم کو بچالیتی ہے۔ ملکہ کی باقیات جلنے کے بعد ہی جزیرہ کا موسم ٹھیک ہوجاتا ہے ۔ لارا سیم کو لے کر واپس کشتی میں آجاتی ہے۔ اور لارا، سیم، یوحنا اور رائیس کشتی میں جزیرے چھوڑ دیتے ہیں اور ایک مال بردار بحری جہاز کے ذریعے وہ گھر کی جانب رخ کرتے ہیں۔ اس مہم کے بعد لارا عزم کرتی ہے کی ابھی اس مہم کا اختتام نہیں ہے بلکہ بہت سے معمہ باقی ہیں جنہیں اسے کھوجنا ہے۔ اور اس کے ساتھ ہی یہ گیم اپنے اختتام کو پہنچتا ہے۔